کورونا وائرس، وائرس کی ایک قسم ہے۔ یہ ایک نئی شناخت شدہ قسم ہے جو سانس کی نئی بیماری کے پھیلنے کا سبب بنا ہے یہ چین سے شروع ہوا ہے۔ سائنس دانوں کے مطابق کورونا وائرس چوہوں ، کتوں ، بلیوں ، گھوڑوں ، سوروں اور مویشیوں کو متاثر کر سکتا ہے۔ بعض اوقات ، یہ جانور انسانوں میں کورونا وائرس پھیلانے کا سبب بنتے ہیں۔
کورونا وائرس کی اقسام
مختلف جانوروں میں کورونا وائرس عام ہیں۔ شاذ و نادر ہی جانوروں کا کورونا وائرس انسانوں کو متاثر کرتاہے۔
کورونا وائرس کی بہت ساری قسمیں ہیں۔ ان میں سے کچھ نزلہ زکام یا دیگر ہلکی سانس (ناک ، گلے ، پھیپھڑوں) کی بیماریوں کا سبب بن سکتے ہیں۔
کورونا وائرس کو ان کی ظاہری شکل کے لئے نامزد کیا گیا ہے: خوردبین کے تحت ، وائرس ایسا لگتا ہے جیسے وہ نقاطی ڈھانچے کے ساتھ ڈھانپے ہوئے ہیں جو ان کے گرد گھیرے میں ایک کورونا ، یا تاج کی طرح ہیں۔
اب یہ وائرس بہت سے انسانوں سے دوسرے انسانوں میں بھی منتقل ہو چکا ہے۔ کورونا وائرس کسی ایک علاقے تک ہیں محدود نہیں رہا بلکہ یہ دنیا کے مختلف ملکوں تک پھیل چکا ہے مثلاً امریکہ، کینیڈا، انڈیا، ایران، پاکستان اور بہت سے دوسرے ممالک۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ اس سے متاثرہ شخص کو پتہ ہی نہیں چلتا کہ وہ کب اور کس جگہ اور کس جانور یا آدمی سے متاثر ہوا ہے۔
کورونا وائرس کی علامات
- سر درد
- پٹھوں میں درد
- تھکن اور بخار
- ناک بہنا
- گلے میں سوزش
- بعض اوقات اسہال یا دست بھی لگ سکتے ہیں
- عموماً یہ بخار سے شروع ہو کر خشک کھانسی تک جاتا ہے
- پھر تقریباً ہفتہ بعد سانس لینے میں دشواری محسوس ہوتی ہے
کورونا وائرس سے متاثرہ تقریبا! 80 فیصد لوگ بغیر کسی دوائی کے ٹھیک ہو جاتے ہیں۔ بوڑھے لوگ اور جو لوگ بلند فشار خون، سانس کی بیماری،دل کی بیماری یا ذیابیطس کی بیماری میں مبتلا ہوں ان کو کورونا وائرس سے شدید خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔
کورونا وائرس پھیلاتا کیسے ہے۔
- جب کوئی کورونا وائرس سے متاثر شخص کھانستا ہے تو اس کے منہ سے جو چھوٹے قطرے نکلتے ہیں تو وہ جس پر بھی گریں وہ بھی متاثر ہو جاتا ہے۔
- کورونا وائرس ہوا کے ذریعے بھی تیزی سےپھیلتا ہے۔
- جس شخص میں کورونا وائرس کی علامات نہیں بھی ہیں یہ اس سے بھی دوسروں میں منتقل ہو جاتا ہے۔
کورونا وائرس سے بچنے کی احتیاطی تدابیر
- روزانہ صابن سے یا نیم گرم پانی سے ہاتھ دھوئیں۔
- جو شخص کھانس یا چھینک رہا ہو اس سےکم سے کم 1 میٹر کافاصلہ برقرار رکھیں۔
- آنکھوں ، ناک اور منہ کو چھونے سے پرہیز کریں۔
- اگر آپ خود کوغیرصحتمند محسوس کر رہے ہیں تو گھر پرہی رہیں۔ اگر آپ کو بخار ، کھانسی اور سانس لینے میں دشواری محسوس ہو تو فوراً طبی امداد حاصل کریں اور محکمہ صحت کے ہدایات پر عمل کریں۔
- غیر ضروری کاموں کے لیے گھر سے نکلنے سے پرہیز کریں۔ ضرورت ہو تو ہی گھر سےباہر نکلیں۔
- بچوں کو بھی گھر سے نکلنے سے منع کریں۔
- سفر کرنے سے حتٰیٰ الوسع گریز کریں – خاص طور پر اگر آپ بوڑھے ہیں یا ذیابیطس ، دل یا پھیپھڑوں کی بیماری میں مبتلا ہیں۔
- سگریٹ نوشی سے پرہیز کریں۔
- ایک ہی ماسک کا بار بار استعمال نہ کریں۔
- خواہ مخواہ اینٹی باؤٹک ادویات کا استعمال نہ کریں کیونکہ ان ادویات کا کورونا وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا۔
اگر ماسک نہیں ہے آپ کے پاس تو گبھرائیں نہیں۔ عورت ہونے کی صورت میں آپ دوپٹہ یا چادر لے کر باہر جا سکتی ہیں اور مرد ہونے کی صورت میں آپ بڑا رومال یا صافہ منہ پر لپیٹ کر باہر ضروری کام سے جا سکتے ہیں مگر اوپر والی احتیاطی تدابیر کے ساتھ ساتھ اپنا دوپٹہ، چادر، صافہ یا رومال روزانہ گرم پانی سے دھونا مت بھولیں۔جو بہنیں پہلے ہی نقاب کر کے اور اپنی چادر یا دوپٹے سے منہ ڈھانپ کر باہر نکلتی ہیں وہ اس وائرس سے پہلے ہی قدرتی طور پر بچ رہی ہیں۔
کورونا وائرس سے متا ثر ہونے کی صورت میں ان ہدایات پر عمل کریں۔
- ڈاکٹر سے فوراً رجوع کریں اور اس کی ہدایات پر سختی سے عمل کریں۔
- کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی صورت میں نیم گرم پانی میں نمک ڈال کر با ر بار غرارے کریں۔
- پانی ذیادہ سے ذیادہ پئیں۔
- مرغن اور چکنی چیزوں سے اجتناب برتیں۔
- کسی کے ساتھ بھی ہاتھ تک نہ ملائیں۔
- کسی کو کوئی چیز نہ پکڑائیں۔
- اپنے آپ کو دوسروں سے الگ تھلگ کر لیں۔ حتیٰ کہ جانوروں سےبھی دور رہیں۔
- روزانہ نیم گرم پانی سے لازمی غسل کریں۔